اشاعتیں

جنوری, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سمندری سفر میں شہید ہونے والے کی فضیلت

 سوال: ہمارے یہاں ایک تبلیغی صاحب نے یہ بیان کیا کہ اگر کوئی شخص سمندر پار دعوت دیتے ہوے انتقال کرجاے تو اسکی روح اللہ تعالی بذات خود قبض فرماتاہے۔  گذارش ھیکہ اس سلسلہ میں میری رہنمائی فرمائیں آیا مذکورہ بات درست ھے یا پھر وہی سنی سنائی بات کو آگے چلتی کردینے کے مشابہ ھے؟ ابوالقاسم شاملی  الجواب و باللہ التوفیق: ان صاحب کی یہ بات صحیح نہیں، ایک حدیث میں سمندری سفر میں شہید ہونے والے مجاہدین کے لیے یہ فضیلت آئی ہے، سمندر پار دعوت و تبلیغ کا کرتے ہوئے مرنے والوں کے لیے نہیں۔ حدیث یہ ہے: عن ابی أمامة قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: "شہید البحر مثل شہیدی البر، والمائد فی البحر کالمتشحط فی دمہ فی البر، وما بین الموجتین کقاطع الدنیا فی طاعة اللہ، وإن اللہ عز وجل وکل ملک الموت بقبض الأرواح إلا شہید البحر، فإنہ یتولی قبض أرواحہم ویغفر لشہید البر الذنوب کلہا، إلا الدین ولشہید البحر الذنوب والدین." [سنن ابن ماجہ ، رقم: 2778،باب فضل غزو البحر) ترجمہ: حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  ”سمندر کا شہید خشکی کے دو شہیدو...

موٹے گدے کو پاک کرنے کا طریقہ

سوال:  اگر گدے میں ناپاکی لگ جائے، یا بچہ پیشاب کردے تو اس کو پاک کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ اورصرف اتنا ہی حصہ پاک کرنا کافی ہے جتنے میں ناپاکی لگی ہے یا پورا گدا پاک کرنا ضروری ہے؟ الجواب و باللہ التوفیق: موٹے گدے کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس کے دونوں کناروں کو کسی اونچی چیز پر رکھ دیں اور پیشاب کی جگہ پر پانی ڈالیں یہاں تک کہ پانی نیچے سے نکلنے لگے، پھر جب وہ پانی اتنا خشک ہوجائے کہ اس کو چھونے سے ہاتھ میں پانی نہ آئے خواہ تری محسوس ہوتی ہو، دوبارہ پانی ڈالیں، اسی طرح تین مرتبہ کریں۔ پورا گدا دھونا ضروری نہیں، صرف پیشاب کی جگہ دھولیں تب بھی گدا پاک ہوجائے گا۔  بدائع میں ہے: فأما إذا علم أنہ تشرب فیہ فقد قال أبویوسف ینقع في الماء ثلاث مرات ویجفف في کل مرة فیحکم بطہارتہ․ (البدائع: ۱/۲۵۰) واللہ اعلم جاوید خلیل قاسمی  مفتی جامعہ بدر العلوم گڑھی دولت 23/ جمادی الاولی 1442ھ

مسلمان کے لیے کسی کافر میت کو جلانا کیسا ہے

 سوال: گذشتہ کچھ مہینوں قبل مختلف علاقوں میں کچھ مسلم نوجوان حالات کی نزاکت کی وجہ سے غیر مسلم بردران وطن کی نعشوں کو جلانے کا کام کرتے رہے ہیں۔ ان کا یہ فعل کیسا ہے ؟ الجواب و باللہ التوفیق: ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كَسْرُ عَظْمِ الْمَيِّتِ كَكَسْرِهِ حَيًّا۔ میت کی ہڈی کو توڑنا اسکی زندگی میں اسے توڑنے کی طرح ہے۔ (سنن أبی داود: 3207) گویا زندہ کی ہڈی توڑنا اور میت کی ہڈی توڑنا شریعت اسلامیہ میں برابر ہے۔  احترام آدمیت کا درس دین اسلام کا طرہ امتیاز ہے۔ مرنے کے بعد بھی شریعت نے انسانی جسم کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی۔ اسی طرح اگر کوئی میت کو جلاتا ہے تو وہ اسی اصول کے تحت زندہ کو جلانے کے برابر جرم کرنے کا مرتکب ٹھہرتا ہے۔ لہذا کسی طور پر بھی کسی بھی میت کو جلانے کا تصور اسلام میں نہیں پایا جاتا، خواہ میت مسلمان کی ہو یا غیر مسلم کی ۔ بناء بریں اسلام میں کسی بھی انسان کو جلانے کی ممانعت ہے؛ اس لئے مردہ کو آگ لگانا جائز نہیں۔ اس لیے جن مسلم لوگوں نے ایسا کیا ہے، وہ ناجائز کام کے مرتکب ہوئے ہیں، انہیں...

نفلی حج افضل ہے یا فقراء ومساکین کی امداد؟

سوال: نفلی حج و عمرہ کرنا افضل ہے یا فقراء ومساکین کی امداد و تعاون کرنا ؟ الجواب و باللہ التوفیق:  نفلی حج یا عمرہ کرنا بھی فضیلت والا عمل ہے، اور غرباء پر خرچ کرنا بھی خیرِ کثیر کا حامل ہے، یہ سب نیکی کے کام ہیں، لیکن ان میں سے کس کو ترجیح دینی چاہیے؟ اس میں کچھ تفصیل ہے، وہ یہ کہ ان کاموں میں سے جس کی ضرورت زیادہ ہو اُس میں زیادہ ثواب ہو گا، اگر کسی جگہ فقراء زیادہ ضرورت مند یا نیک صالح یا سادات میں سے ہوں تو ان پر خرچ کرنا اور ان کا اکرام کرنا نفلی حج و عمرہ سے افضل ہوگا۔ اور اس علاقہ کے فقراء بہت زیادہ محتاج نہ ہوں، بلکہ اُن کی ضروریات کسی طرح پوری ہو رہی ہوں تو نفلی حج کرنا زیادہ بہتر ہو گا۔ حضرت عبداللہ بن مسعود کے بارے میں آتا ہے کہ انھوں نے فرمایا: آخری زمانہ میں لوگ بلاوجہ کثرت سے حج کریں گے، ان کے لئے سفر انتہائی آسان ہوگا اورمال و دولت کی فراوانی ہوگی، تو ان میں سے ایک شخص ریگستان اور بے آب و گیاہ زمین میں اپنا اونٹ دوڑائے گا اور حج کا سفر کرے گا حالانکہ اس کا پڑوسی بدحال ہوگا اور وہ اس کی غم خواری نہ کرے گا۔ مطلب یہ ہے کہ وہ حج کے ارادے سے ریگستانوں اور بے آب و گیاہ...