کسان کريڈٹ کارڈ پر لون لينے اور فصل بيمہ کا حکم


سوال: 
ہم نے بینک سے ’’ کسان کریڈٹ کارڈ ‘‘ پر لون لیا ہے، اس کے ساتھ بینک نے بیمہ بھی کیا ہوا ہے، جس کی بیمہ قسط کا پیسہ (1500 روپیہ سالانہ) ہم مستقل جمع کراتے ہیں، یہ ایک فصل بیمہ ہے، فصل میں اگر نقصان ہوتا ہے تو اس بیمہ کی وجہ سے بینک اس کا معاوضہ دیتا ہے، اس سال زیادہ بارش کی وجہ سے گیہوں کی فصل نوے فی صد ختم ہوگئی ہے، کیا اس بیمہ کی وجہ سے مذکورہ نقصان کا معاوضہ بینک سے لینا جائز ہے ؟

الجواب و باللہ التوفیق و العصمۃ:  

’’ کریڈٹ کارڈ‘‘ پر کاشت کاروں کو بینک سے ملنے والی رقم سودی قرض ہے، جس کا لین دین شرعا ناجائز ہے۔ اس بارے میں آپ سے جو کوتاہی ہوئی ہے اس پر صدق دل سے توبہ کریں، اور عہد کریں کہ آئندہ ایسے حرام کام سے اجتناب کریں گے۔ (کتاب النوازل 11: 334)

قال اللہ تعالی : ٲحل اللہ البیع و حرم الربا ۔ (البقرہ، آیت 275) 
عن جابر قال: لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آکل الربا و موکلہ ، و کاتبہ و شاھدیہ ، و قال : ھم سواء ۔ (صحیح مسلم ، رقم الحدیث 1598) 

بیمہ پالیسی میں سود اور جوا دونوں پائے جاتے ہیں ، قرآن کریم میں ان دونوں کی مذمت اور برائی بیان کی گئی ہے، اسے ناپاک اور شیطانی عمل فرمایا گیا ہے، بینک اور بیمہ کمپنی کھیت وغیرہ کی حفاظت نہیں کرتے، اس لیے کھیت کی فصل کا بیمہ کرانا جائز نہیں۔ جو رقم آپ نے بیمہ قسط کے طور پر بینک میں جمع کی ہے ، صرف اسے لے سکتے ہیں ، اس سے زائد رقم لے کر استعمال کرنا جائز نہیں۔ 

(فتاوی دار العلوم 14: 510 ، فتاوی عثمانی 3: 314 ، فتاوی رحیمیہ 9: 273) 

فقط و اللہ تعالی اعلم

حررہ : محمد جاوید قاسمي بالوي

خادم حدیث و افتاء جامعہ بدر العلوم گڑھی دولت، ضلع شاملی (یوپی)

12/ 10/ 1441ھ

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

حزب البحر مع طريق زکوۃ

زندہ مرغی تول کر بيچنے کا حکم

مفتی قاسم جلال آبادی