اشاعتیں

اپریل, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

گھر میں تراویح پڑھنے والے فرض نماز مسجد میں پڑھیں

  سوال:  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔  حضرت ایک مسئلہ معلوم کرنا ہے ۔ جس گھر میں تراویح کی نماز ادا کی جارہی ہو اسی گھر میں عشاء کی جماعت کرنا کیسا ہے۔ جب کہ مسجد بھی قریب میں ہو ۔کیا گھر میں جماعت سے نماز میں کراہت تحریمی اور ترک جماعت مسجد کا گناہ لازم نہیں آئے گا ،؟  الجواب و باللہ التوفیق: حسب تحریر سوال جب مسجد قریب ہے، تو عشاء کی فرض نماز کو گھر میں پڑھنے کا اہتمام صحیح نہیں، یہ عمل سخت مکروہ ہے، ایسا کرنے والے گناہ گار ہوں گے۔ فرض نماز مسجد میں جماعت سے پڑھنے کے بعد، سنتیں اور تراویح گھر میں آکر پڑھ سکتے ہیں۔   عن علی رضی اللہ عنہ قال: لا صلاة لجار المسجد الا في المسجد. ( مصنف ابنِ ابی شیبہ 3/ 195) و اخرجہ الدار قطنی (رقم 1552) بسندہ مرفوعاً عن جابر بن عبداللہ و ابی ھریرة ، والحاکم فی المستدرک ( رقم898) اتیان المسجد ایضاً واجب کوجوب الجماعۃ، فمن صلاھا بجماعة في بيته اتى بواجب و ترك واجبا آخر .... فالصحیح ان الجماعۃ واجبة مع اتيانها في المسجد، و من اقامها في البيت وهو يسمع النداء فقد اساء و اثم. (اعلاء السنن 4/164) نیز دیکھیں: کتاب النوازل ( 5/ 87) وال...