اشاعتیں

ستمبر, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

عورت کے لیے کن سے پردہ کرنا ضروری ہے؟

  عورت کے لیے کن سے پردہ ضروری ہے؟  خالہ زاد، ماموں زاد، چچا زاد، پھوپھی زاد، دیور، جیٹھ،  عورت کے لیے کن سے پردہ کرنا ضروری ہے؟ کیا سسر سے بھی پردہ ہے؟ بہنوئی، نندوئی، خالو، پھوپھا،  شوہر کا چچا، شوہر کا ماموں، شوہر کا خالو، شوہر کا پھوپھا، شوہر کا بھتیجا، شوہر کا بھانجا، یہ سب غیر محرم ہیں، ان سے اور ان تمام مردوں سے پردہ ضروری ہے جن سے عورت کا نکاح ہو سکتا ہو۔  (دیکھیں: درمختار مع الشامی: ۹/۵۲۷، ط: زکریا) ۔ اجتماعی فیملی میں بھی غیر محرم مردوں (مثلاً دیور، جیٹھ ، سسر کے بھائی، سسر کے بھتیجے وغیرہ) سے پردہ ضروری ہے یعنی اس صورت میں بھی عورت کے لئے ضروری ہے کہ حتی الامکان چہرہ وغیرہ چھپانے کی کوشش کرے؛ باقی اگر کوشش کے باوجود اتفاقاً سامنا ہو جائے تو امید ہے کہ اس پر مواخذہ نہ ہوگا۔  (دیکھیں: کفایت المفتی: ۵/۳۵۵، جواب: ۵۳۲، ط: دارالاشاعت)۔ کیا سسر سے بھی پردہ ہے؟  سسر محرم شرعی ہے؛ لہٰذا اس سے پردہ واجب نہیں، البتہ اگر کہیں فتنہ کا اندیشہ اور کسی فتنہ میں ابتلاء کا خطرہ ہو تو دونوں طرف سے سخت احتیاط کی ضرورت ہے، یعنی بے تکلفی، خلوت، تنہائی، ہنسی مذاق ...